حضرت سليمان عليہ سلام کا ايک دلچسپ واقعہ


 

حضرت سلیمان علیہ سلام اللہ تبارک وتعالی کے برگزیدہ نبی تھے اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ علیہ السلام کو آپ کے والد محترم حضرت داؤد علیہ سلام کی طرح بے پناہ علم حکمت سے نوازا تھا۔ اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ کے عطا کردہ علم و حکمت کے ذریعے ہی آپ علیہ السلام مخلوق خدا کے درمیان بہترین فیصلے کیا کرتے تھے اور لوگوں کے درمیان انصاف قائم کیا کرتے تھے آپ علیہ السلام نے جو مبارک فیصلے اپنی زندگی میں کئے وہ ایک طرف آپ تو اپنے بچپن میں بھی جو فیصلے کیا کرتے تھے وہ بھی بڑی حکمت سے لبریز ہوا کرتے تھے اس تحریر میں ہم نے آپ کی انہیں مبارک خصوصیات کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ علیہ السلام کے مبارک بچپن کا ایک نہایت ہی دلچسپ واقعہ آپ دوستوں کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی ہے


چنانچہ رات کے وقت کچھ بکریاں ایک شخص کے کھیت میں داخل ہو گئیں اتفاق سے ان بکریوں کے ساتھ کوئی بھی چرانے والا موجود نہ تھا جو ان بکریوں کو کھیت میں داخل ہونے سے روک دیتا ۔


وہ بکریاں اس کھیت میں چرنے لگی اور کھیت کا اچھا خاصہ حصہ کھا گئیں جب کھیت والے کو اس کی خبر ہوئی تو وہ یہ مقدمہ لے کر اللّٰہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت داؤد علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور انصاف کی فریاد کی ۔


چنانچہ حضرت داؤد علیہ السلام نے تجویز دی کہ بکریاں کھیت والے شخص کو دے دی جائیں کیونکہ ان بکریوں کی قیمت کھیتی کے نقصان کے برابر ہے


اور اللّٰہ کے نبی حضرت داؤد علیہ السلام کا یہ فیصلہ اعلیٰ ترین انصاف پر مبنی تھا


لیکن اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس معاملے کا اس سے بھی بہتر حل آپ علیہ السلام کے بیٹے حضرت سلیمان علیہ السلام کو سمجھا دیا تھا اس وقت حضرت سلیمان علیہ السلام کی عمر مبارک گیارہ سال تھی


چنانچہ آپ علیہ السلام نے فرمایا دونوں فریقین کے لیے اس سے زیادہ آسانی کی صورت بھی ہو سکتی ہے حضرت داؤد علیہ السلام کے آپ سے پوچھا وہ صورت بیان کریں


چنانچہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے یہ تجویز بیان کی کہ بکریوں والا کاشت کرے اور جب تک کھیتی اس حالت کو نہ پہنچ جائے جس حالت میں بکریوں نے کھائی تھی تب تک اس کی بکریاں کھیت والے کے سپرد کر دی جائیں تاکہ وہ ان بکریوں کے دودھ وغیرہ سے نفع اٹھائے ۔ اور جب کھیتی اس حالت میں پہنچ جائے جس حالت میں پہلے تھی تو پھر کھیتی والے کو کھیت اور بکریوں والے کو اس کی بکریاں واپس دے دی جائیں


چنانچہ آپ علیہ السلام کی یہ تجویز حضرت داؤد علیہ السلام نے نہایت پسند فرمائی


آپ علیہ السلام کے اس فیصلے کو اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنے مقدس کلام قرآن مجید میں اس طرح بیان فرمایا ہے


اور داؤد اور سلیمان کو یاد کرو جب وہ دونوں کھیتی کے بارے میں فیصلہ کر رہے تھے جب رات کو اس میں کچھ بکریاں لوگوں کی بکریاں چھوٹ گئیں اور ہم ان کے فیصلے کا مشاہدہ کر رہے تھے ہم نے وہ معاملہ سلیمان کو سمجھا دیا اور دونوں کو حکومت اور علم عطا کیا


اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان مبارک ہستیوں کے صدقے ہم سے راضی ہو جائے آمين

Post a Comment

0 Comments